Latest Post

After ‘unsatisfactory’ response, IHC to indict Imran Khan in contempt of court case in two weeks Britain’s Queen Elizabeth dies peacefully at Scottish home aged 96 Imran Khan appears before IHC in contempt case PM criticizes Imran Khan saying he is out to undermine Pakistan Contempt case: Imran Khan ‘deeply regrets unintentional’ utterances against judge
Spread the love
پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کے کمرے سے پستول، سیٹلائٹ فون برآمد

اسلام آباد پولیس نے پیر کی رات گئے پارلیمنٹ لاجز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے کمرے پر چھاپہ مار کر ایک پستول اور ایک سیٹلائٹ فون برآمد کیا۔

دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کی تحویل میں شہباز گل کو تفتیش کے لیے پارلیمنٹ لاجز لایا گیا۔ چھاپے کے دوران پولیس نے میڈیا کی موجودگی میں اپارٹمنٹ کی تلاشی لی اور شہباز گل کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے شہباز گل کے اپارٹمنٹ سے ایک پستول اور ایک سیٹلائٹ فون برآمد کر لیا۔ تاہم پی ٹی آئی رہنماؤں نے پستول کی ملکیت لینے سے انکار کردیا۔

پولیس نے کمرے کی تلاشی کے دوران شہباز گل کا پرس بھی برآمد کر لیا ہے۔ شہباز گل نے صحافیوں کو بتایا کہ میں نے پرس گاڑی میں اس وقت چھوڑا تھا جب مجھے پولیس نے گرفتار کیا تھا اور مجھے نہیں معلوم کہ اب یہ میرے کمرے سے کیسے ملا۔

صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شہباز گل نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے پولیس حراست میں جنسی زیادتی کے دعووں کی تصدیق کی۔ گل نے سوال کے جواب میں کہا کہ ہاں، میرے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔

اس کے بعد پولیس شہباز گل کو پنجاب ہاؤس لے آئی اور وہاں بھی سرچ آپریشن کیا۔ تاہم پنجاب ہاؤس میں شہباز گل کے کمرے سے پولیس کو کچھ نہیں ملا۔

قبل ازیں، اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پیر کو پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے حکومت کو ملزمان پر تشدد کے الزامات پر انکوائری افسر مقرر کرنے کی ہدایت بھی کی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وہ ملزم کے جسمانی ریمانڈ کے معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ اس نے مزید کہا کہ ایک ایس پی (سپرنٹنڈنٹ آف پولیس) رینک کا افسر ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی نگرانی کرے گا، جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ پولیس حراست کے دوران اس (گل) کے خلاف کسی قسم کا تشدد نہیں کیا جائے گا۔

عدالت نے حکومت اور سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو ملزم پر تشدد کے معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری افسر مقرر کریں۔

قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے تھانہ کوہسار میں درج بغاوت اور پولیس حراست کے دوران تشدد کے معاملے میں ملزم کے ریمانڈ کے خلاف کیس میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا جو قبل ازیں محفوظ کیا گیا تھا۔